دمشق،5جولائی؍(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)اقوام متحدہ کے مطابق شام کے چار شہروں میں تقریباً 62ہزار افراد پھنسے ہوئے اور شدید فاقہ کشی کا شکار ہیں۔عالمی ادارے نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ فاقہ کشی کے سبب ان افراد کے ہلاک ہونے کا خطرہ ہے۔دمشق میں اقوام متحدہ کے کنوینر یعقوب الحلو نے صحت اور طبی امداد کے پیش نظر لوگوں کو فوری طور پر وہاں سے نکالے جانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے کے لیے غیر مشروط رسائی فراہم کی جائے۔شام کے دارالحکومت کے باہر حکومت نواز فوجیوں کے حصار والے دو شہروں مدایا اور زبدانی میں لوگوں کو کچھ امداد پہنچی ہے جب کہ باغیوں کے قبضے والے شمال مغربی شہروں فوا اور کفرایہ میں اسی طرح کے حالات ہیں۔دریں اثنا ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے گذشتہ سال دسمبر میں شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے قبضے سے واپس حاصل کیے جانے والے عراقی شہر رمادی کی گلیوں میں ہونے والی تباہی کی ویڈیو جاری کی ہے۔ یہ ویڈیو ڈرون کے ذریعہ شوٹ کی گئی ہے۔انھوں نے کہا کہ لوگوں کی پریشانیاں اور تکالیف آج تک کی اپنی سب سے شدید سطح تک پہنچ چکی ہے۔ ہزاروں لوگ مارے جب کہ لاکھوں شہر چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں۔ خاندان بکھر گئے ہیں۔ رمضان کا مہینہ ختم ہونے کو ہے اور بہت سے لوگ اب بھی شدید خوف ہے اور وہ بے یقینی کے ماحول میں ہیں۔انھوں نے مزید کہا: ایک انسانی تباہی ہمارے سامنے ہے اور حالات ہر کسی کے لیے بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔امریکی خلائی ادارے ناسا نے تصدیق کی ہے کہ اُس کا خلائی جہاز جُونو شمسی نظام کے بڑے سیارے جوپیٹر کے مدار میں داخل ہو گیا ہے۔ ناسا نے اِس کامیابی کو خلائی تحقیق کا ایک سنگ میل قرار دیا ہے۔ جونو خلائی جہاز ایک بلین ڈالر سے زائد سرمائے سے تیار کیا گیا تھا۔ ناسا کے پرنسپل انویسٹیگیٹر اسکاٹ بولٹن نے اِس کامیابی پر اپنی ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے مبارک دی ہے۔ جونو کو جوپیٹر کی جانب پانچ برس قبل کیپ کنیورل سے روانہ کیا گیا تھا۔ اِس عرصے میں جونو نے 2.7بلین کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا ہے۔ خلائی جہاز کی اسپیڈ ایک لاکھ تیس ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔ یہ اگلے بیس ماہ جوپیٹر کے مدار میں رہے گا۔